ہندوستان میں وردو
حضرت غوث العالم جب سمنان سے روانہ ہوئے تو بارہ ہزار فوج اور پیادے ہمرکاب تھے اور تین منزل تک ساتھ رہے، اس کے بعد آپ نے آہستہ آہستہ سب کو رخصت کردیا ؛ لیکن مخلصین میںکچھ لوگ سب بھی ساتھ تھے۔
ماوراء النہر پہونچے تو باقی لوگو ں کو بھی اجازت دیدی، صرف دو آدمیوں کو ان کے بے پناہ اصرار پر ساتھ رکھا، جب بخارا پہونچے تو وہاں ایک مجذوب بزرگ سے ملاقات ہوئی ، مجذوب نے حضرت کی پیشانی کو اپنی پیشانی سے خوب رگڑا، یہاں تک کہ آپ کے اوپر ایک عجیب وغریب کیفیت طاری ہوگئی، تب مجذوب نے آپ کو جدا کیا، اور مشرق کی طرف اشارہ کیا، اور فرمایا”جلد جاؤ انتظار ہورہا ہے“ آپ اسی سمت روانہ ہوگئے، راستہ میں سمرقند میں شیخ الاسلام سے ملاقات ہوئی، انھوں نے آپ کی ضیافت کی، سمر قند سے باہر نکلے تو خیال ہواکہ درویشوں کو خدام اور گھوڑوں کی کیا ضرورت ہے؟ ان دونوں سے فرمایا کہ ہمارے ساتھ گھوڑوں کا رہنا مناسب نہیں معلوم ہوتا، ان دوں کے گھوڑوں کو غریبوں کو دیدیا اور اور اپنا گھوڑا ایک فقیر کو نذر کردیا، اور پیدل سفر شروع کیا، پورے دن سفر کرنے کے بعد ایک گاؤں میں پہونچے، اور قیام کیا، سب تھکے ماندے سوگئے، آدھی رات گذرنے کے بعد حضرت بیدار ہوئے اور اور سوچا ان دونوں سے بھی چھٹکارا لے لینا چاہیے تاکہ یکسوئی حاصل ہو، یہ خیال آتے ہی آپ نے دونوں ہمراہیوں کو سوتا ہواچھوڑ کر رات کے سنّاٹے میں یکا اور تنہا نکل پڑے، جنگلوں، پہاڑیوں، دشوار گذار وادیوں ، ویران میدانوں سے گذرتے ہوئے طویل مسافت طے کرنے کے بعد سندھ کے مشہور شہر اوجھ میں پہونچے۔
For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972